یہ قرآن مجید کا اردو ترجمہ ہے۔ آں سوے افلاک کے اس شہ پارۂ ادب کا حسن بیان تو کسی دوسری زبان میں منتقل کرنا ممکن نہیں ہے۔ مصنف نے ، البتہ اس ترجمے میں یہ کوشش کی ہے کہ اس کا مدعا نظم کلام کی رعایت سے اردو زبان میں منتقل کردوں ۔ تراجم کی تاریخ میں یہ ا یہ اس لحاظ سے پہلا ترجمہ قرآن ہے کہ اس میں قرآن کا نظم اُس کے ترجمے ہی سے واضح ہو جاتا ہے۔ اس کے لیے مزید کسی شرح و وضاحت کی ضرورت نہیں رہتی ۔